سیکس سٹوریزمہمان چودی۔پارٹ ون (sex stories mahman chodi part one)

                                                                     
سیکسی چدائی کی بات تھوڑی پرانی ہوچکی لیکن ایسا لگتا ہے جیسے یہ کل ہی کی بات ھومیں اپنے ممی پاپا اور دادیکساتھ رہتا ہوں۔یہ اس واقت کی بات ہے جب لائل پورمیں میرے انکل جو کہ  سگےماموں ہیں کی بیٹی کی شادی تھی جس میں شرکت کے لئے ماموں نے ہمیں بھی دعوت دی۔ میرے ماموں کی ایک ہی بیٹی ہے۔ اس لئے ان کی بیٹی کی شادی بڑی


دھوم دھام سے ہورہی تھی۔ لیکن میرے لئے مسلہ یہ تھا کہ میرے بی ٹیک

کے امتحان چل رہے تھےاور میری دادی بھی بڑھاپے کی واجہ سے کمزور تھیں اس لئے نہ تو وہ جا سکتی تھیں نہ ہی میں جاسکتاتھا دادی یا تو عبادت وغیرہ میں مصروف رہتیں یا بیڈ پر لیٹی خراٹے لیتی رہتی۔
اس لئے تہہ یہ ہوا کہ مجھے  چھوڑو بلکہ  دادی کو پر سکون رکھنے اور ان کی خاطرے کئے لئے میرے تایا کی بہو کو بلایاجائے۔ شادی میں میرے تایا اور ان کے خاندان کو بھی جانا تھا کیونکہ میرے تایا میرے خالو بھی ہیں۔
میرے فرسٹ کزن کی شادی ایک مہینہ پہلے ہی ہوئی تھی۔چنانچہ ابو نےکال کر کے تایا کو ساری بات بتائی ۔دوسرے دن تایا  ابو  جو کہ بہت اچھے تھے کی فیملی پہلے ہمارے گھر آئی
اس کے بعد ممی پاپا تایاتائی جومیری  بھی ہیں اور میرے فرسٹ کزن ٹرین سے لائل پور  چلے گئے ان سب کوا سٹیشن تک میں چھوڑنے گیا۔اس طرح گھر میں میں دادی اور  سیکسی بھابھی رہ گئے۔
سیکسی بھابھی پانچ5 بہنوں میں سب سے چھوٹی ہے اور اُس وقت صرف بیس سال کی تھیجبکہ میرے فرسٹ کزن پینتیس سال کے تھے۔اس بے جوڑ شادی کی وجہ  سیکسی بھابھی کا یتیم اور بہت غریب ہونا تھی۔
میرے فرسٹ کزن نہ صرف  سیکسی بھابھی سے عمر میں بہت بڑے تھے بلکے بے روزگار اور نشئی بھی تھے اسی وجہ سے اُن کی کسی سے بھی شادی بھی نہیں ہو رہی تھی آپ کو بتاتا چلوں کہ میرے تایا پولیس میں انسپکٹڑہیں
 اور اُنہوں نے کوئی چکرچلاکر یہ شادی کروالی۔
سیکسی بھابھی نہایت ہی خوبصورت ہے۔ ایک دم گوراچٹا رنگ گلابی گلاب سے گال سرخ ہونٹ خوبصورت نیلی آنکھیں۔۔اتنی خوبصورت کہ  مثال بنی ہوئی ہے اگر ہاتھ لگایا جائے تو میلی ہو جائے۔
میرے دل ودماغ میں ان کے لئے کبھی کوئی غالط یا گندا خیال نہیں آیا۔
خیر اُس دن جب میں سب کو اسٹیشن چھوڑ کر گھر آیا تو میں نے مذااق میں اور  سیکسی بھابھی کے ساتھ بے تکلفی بڑھانے کے لئے کہا اور سناؤ سیکسی بھابھی کیسی رہی پہلی رات اور کس طرح کٹا پچھلا مہینہ  سیکسی بھابھی نے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ خاموشی سے کچن میں جا کر کھانا بنانے لگی۔میں نے بھی کوئی خاص جواب ہی نہیں دیا تھا۔
اور اپنی پڑھائی میں مصروف ہو گیا۔

ویسے تو ہر بندے  کو نیند اچھی لگتی ہے خاص طور پہ سٹوڈنٹس کو اُس وقت بہت نیند آتی جب وہ پڑھنے کا پروگرام بنا رہے ہوتے ہیں۔ لیکن میرا تو کیا ہی کہنا۔ مجھے نیند بہت آتی ہے اور ایک بار سو جاؤں تو گدھےگھوڑے بیچ کر سو جاتا ہوں۔ یوں سمجھ لیں کہ نیند مجھے ایسی پیاری ہے جیسے نشئی کو نشہ پیارا ہوتا ہے۔
رات کو میں نے  سیکسی بھابھی سے کہا کے  بھابھی جلدی کہانا دیں مجھے نیند آرہی ہے۔  سیکسی بھابھی نے مجھے کھانا دیا۔کھانا کھانے کے بعد میں بھابھی کے لئے بسترلگائے بغیر ہی اپنے کمرے میں جا کر سو گیا رات کے کسی اچھے پل میری آنکھ کھُلی تو مجھے ایسا لگا جیسےکوئی اور بھی میرے ساتھ میرے بستر میں لیٹا ہوا ہے۔
میں فوراً اٹھا اور لائٹ جلا کر دیکھا تو  سیکسی بھابھی میرے بیڈ پہ لیٹی ہوئی تھی۔ ویسے تو  سیکسی بھابھی میرے امی ابو کے کمرے بھی سو سکتی تھی اس میں کوئی مسئلہ نہیں تھا ۔ لیکن یا لاشعوری طور پہ وہ میرے ہی کمرے میں آکر میرے ساتھ سو گئی۔اس کی وجہ اُن کا ڈر تھا یا پھر میرے ساتھ سیکس کرنے کی اُن کے دل میں اس طرح کا خیال آ چکا تھا
خواہش اس بارے میں مجھے کچھ اندازہ نہیں
خیر تو دوستو میں بتا رہا تھا کہ میں نے  سیکسی بھابھی کو میرے بیڈ پر سویا ہوا دیکھا  سیکسی بھابھی کی ویسے ہی خوبصورتی کیا کم تھی جو ان کا سیکسی  خوابدیدہ حسن مجھے گھائل کرنے کے لئے تیار کھڑا تھا۔ میری نیند تو ایسے اُڑ گئی جیسے مجھے نہ کبھی نیندآئی تھی نہ کبھی آئے گی۔اُن کے چہرے پہ بلا کا حسن اور رعنائی تھی
۔ لیکن جیسے ہی میری نظر اُن کے چہرے سے نیچے اُن کے خوبصورت سنگتروں جیسے بوبز پہ پڑی میرے لن میں ایک بجلی کی لہر سی دوڑ گئی اور میرا لن سیکنڈ کے سوویں حصے میں تن گیا۔اس بات کے ڈر سے کے کہیں  سیکسی بھابھی جاگ نہ جائیں میں نے فوراً لائٹ بند کر دی
ویسے تو میں بہت شریف ڈرپوک لڑکا ہوں  میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ڈرپوک انسان شریف ہوتا ہے  کیونکہ ڈرپوک انسان میں کوئی غلط کام کرنے کی ہمت نہیں ہوتی اس لئے وہ کچھ زیادہ ہی اچھا  بن جاتا ہے
اندر سے اُس کا بھی من  کرتا ہے وہ سب کام کرنے کا جو اور لوگ کرتے ہیں لیکن  سیکسی بھابھی کا خوابدیدہ حسن دیکھنے کے بعد میری شرافت اور ڈر بھی  سیکسی بھابھی کے لئے میرے دماغ سے غلط اور گندے خیالات نہ نکال سکی۔
خیر میں لائٹ بند کر کے آہستگی کے ساتھ  سیکسی بھابھی کے پاس لیٹ گیا۔ میری تو نیندہو ا ہو چکی تھی اُوپر سے  سیکسی بھابھی کی خوبصورت چھاتیوں کے دیدار نے میرے لن کو ہوا میں کھڑا کر دیا آج میری شہوت میرے ڈر پہ غالب آگئی تھی۔ شاید اسی لئے میں  سیکسی بھابھی کے ساتھ اپنے لن کو ساتھ  جوڑ کر لیٹ گیا۔
اسی وقت  سیکسی بھابھی نے کروٹ لی اور میری طرف اپنی پیٹھ کر لی۔ اب میں تھوڑا آگے ہوا اور اپنے لن کو  سیکسی بھابھی کے چوتڑوں پر رکھا اور ہلکاسا دھکا دیا۔ چونکہ میں نے اُس وقت شلوارقمیض پہنی تھی اس لئے میرا لن سیدھا  سیکسی بھابھی کے چوتڑوں کے بیچ میں چلا گیا۔میرے لن کے مست  چوتڑوں کے بیچ میں پہنچتے ہی مجھے ایسا لگا
جیسے میرا لن کیسی نرم  پر سکون گہری گرم بھٹی میں پہنچ گیا ہو۔اس نرمی اور گرمی کو محسوس کرتے ہی میرے منہ سے ایک ہلکی سی سیکسی آواز نکل گئی اور میں لذت وشہوت کے ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔ اسی شہوت ولذت میں میں احتیاط کے سارے تقاضوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سکون والے ہلکے جھٹکے لگانے لگا۔
Sex Stories jab jawani kazn ki bevi pae luta dee thi

Post a Comment

0 Comments