اردو سیکس پاکستانی ہیڈ مسٹریس چپڑاسی سے دفتر میں چدائی(urdu sex pakistani headmistress chaprasi sae daftar mae chudai)

urdu sex story jab hot headmistress majbor ho gai peon nae chodi
پاکستانی آنٹی کو میں نے اس کے دفتر میں چودا تھا وہ پاکستانی آنٹی ایک بیوہ تھی اور سکول کی ہیڈ مسٹریس تھی  ہائے
دوستوں سکول کی ہیڈ مسٹریس کا نام سنتے ہی میرا تو لن بھر سے جاگ گیا ہے
اور میرا خیال ہے کہ آپ کے مست لن نے بھی سر اٹھانے کی کوشش کی ہو گی یا پھر پورا ہی اٹھ گیا ہو گا میرا لن تو نرس ایئر ہوسٹس، لیڈی ڈاکٹر سکول ٹیچر، لیڈی پولیس آفیسر کو دیکھتے یا نام سنتے ہی پورا لن جوش کے ساتھ کھڑا ہو جاتا ہے
کیا بات ہے ان کو وردی مٰں چودنے کی سوچیں پولیس انسپکٹر کو اگر آپ وردی مٰں اس کے دفتر میں ہی چود رہے ہوں کیا سین ہو کیا مزہ ہو اور کبھی اگر وہ پولیس والی کسی قیدی کا بڑا لن دیکھ لے
جب وہ مٹھ مار رہا ہو اور وہ عورت  لن کے لیئے ترسی ہوئی ہو  تو اسے قیدی پی کتنا پیار آئے گا میں اس طرح کے پلاٹ  ہی سوچتا رہتا ہوں اگر میں موجودہ کام نا کر رہا ہوتا
تو یقین کریں ہالی وڈ میں تاپ کا بلیو فلمیں بنانے والا مشہور ہوتا اور ہر فلم کمال کے پلاٹ نئے آئیڈیاز  سے بناتا لیکن کیا کروں یار میں اس  ملک میں پیدا ہوا ہوں
خیر بات کر رہا تھا ہیڈ مسٹریس ساحبہ کی ہائے کیا دن تھے اور کیا بدن تھا اس ظالم  عورت کا دوستوں سوچ سوچ کے من اس کو پھر چودنے کا کرنے لگتا ہے
بھرے بھرے بدن مضبوط صحت مند جسم گول گول موٹے چوتڑ بڑے ممے ان ممے کے نپل چاکلیٹ رنگ کے جن کو میں چوستا تو واقعی یوں لگتا چاکلیٹ کا مزہ ہے
 چاکلیٹ بھی کیڈبری والوں  کی جو کہتے ہیں کچھ میٹھا ہو جائے قسم سے جب وہ مشہوری مٰں کہترے ہیں کچھ میٹھا ہو جائے میرا لن تن جاتا ہے میرا دل کرتا ہے اگر میں ہالی وڈ میں ہوتتا اس مشہوری کا بنتا
تو میں نے عورت کی چاکلیٹی شیو پھدی کے اوپر پگھلی ہو ئی چاکلیٹ ڈال کے کتے کی  طرح زبان نکال کے چاٹنی تھی  پھر جو بھی لڑکی چودتا اس کی پھدی چاکلیٹی  ہو جاتی چاکلیٹ بھی بکتی اور کچھ میٹھا بھی ہو جاتا
گانڈ بڑی سکسی تھی وہ کافی مالدار خاتون تھی اس کے شوہر کو فوت ہوئے کئی سال ہو گئے تھے اور اب اس کی چوت بہت ترس گئی تھی اسے بڑے اور سخت لوڑے کی ضرورت تھی ایسے لوڑے کی جو اس کی بڑی کالی پھدی میں جا کر اندر جل تھل کر دے جیسے سمندر میں طوفان آتا ہے تو ہر چیز الٹ پلٹ کے رکھ دیتا ہے
ایسے لوڑے کی اسے اب شدید ضرورت تھی اور وہ کوئی اسکینڈل نہیں چاہتی تھی کیونکہ وہ ایک سکول کی ہیڈ مسٹریس تھی اور بد نام ہونے سے ڈرتی تھی وہ پاکستانی آنٹی چاہتی تھی
کہ اس کی چودائی بھی کوئی کر جائے اور اس کی بدنامی بھی نہ ہو نہ جانے کب سے وہ میرے بارے سوچ رہی تھی اس کا تو مجھے اندازہ نہیں ہے لیکن میں بہرحال
اس کی چودائی کے سپنے اسی دن سے دیکھنے لگ گیا تھا جب اس پاکستانی آنٹی کا شوہر فوت ہوا تھا شوہر کے فوت ہونے کے بعد سے لیکر اب تک کئی مردوں نے اس کی چودائی کیلئے لائن ماری تھی لیکن سب پیسے کے لالچی مرد تھے وہ ایک سمجھ دار پاکستانی آنٹی تھی
وہ ایسے مرد سے چودائی کرانا چاہتی تھی جو صرف اس کی پھدی چودنا اور اس سے مخلص ہو اس نے سب کو انکار کر دیا تھا میں کبھی کبھی اس کے گھر بھی جاتا رہتا تھا
کیونکہ میں اس کے سکول میں اس کے کمرے کے باہر بطور چپڑاسی ڈیوٹی دیتا تھا میں ابھی تک غیر شادی شدہ تھا اور میں نے اس سکول کی دو ایک استانیوں کو چود بھی لیا تھا
لیکن میں کسی کو شک نہیں ہونے دیتا تھا اور اس بات کی بنا پر لڑکیاں مجھ پر اعتبار کر کے چودائی کیلئے راضی ہو جایا کرتیں تھیں اور اب اس پاکستانی آنٹی نے مجھ سے ہی چودائی کرانے کا فیصلہ کر لیا تھا ایک دن سکول ٹائم کے بعد تک وہ اپنے دفتر میں بیٹھی کام کرتی رہی
اور مجھے پابند کر دیا کہ میں بھی ڈیوٹی پر باہر کمرے کے موجود رہوں اور میں بیٹھا رہا مجھے کچھ کچھ شک پڑ گیا تھا کہ آج اس کا موڈ چودائی کا لگ رہا ہے میری طرف بڑے التفات سے دیکھتی تھی
پھر اس پاکستانی آنٹی نے مجھے کمرے میں بلویا اور کہنے لگی بڑی تھک گئی یوں میرے کندھے اور پنڈلیاں دباؤ بس مجھے اتنا موقع چاہیے تھا  میں تو اس کو مساج کرنے
کو ترستا تھا ایک بار کتی کی بچی ہاتھ آجائے تو پھر اس کو بتاتا کہ مٰں کتا ہوں اور وہ کتی کتے ایک گھنٹ تک لن اندر رکھتے ہیں اور میں  تین گھنٹ تو لگانا ضروری سمجھتا ہوں
میں تھوڑی دیر بعد اس کے کپڑے اتار کر اس کی گھومنے والی کرسی کے اوپر رکھ چکا تھا اور اسے مٰں نے دفتر والے صوفے کو اوپر لٹا لیا تانگیں کھول دیں پھدی کالی تھی وہ میں نے چاٹی اور لوڑے کو اس پو رگڑا اس کے علاوہ اس کے ممے کے چاکلیٹی رنگ کے نپل چوسے کیا ذائقہ تھا کمال کا تھا
وہ  بہت جلد گرم ہو گئی اور میں نے لوڑا اس کی ترستی چوت میں ڈال دیا اسکی سکسی آوازیں دفتر میں گونج رہیں تھیں اور میں چودتا رہا پھر اس کی پھدی
اور وہ ٹھنڈی ہو گئی اور میں نے لوڑا نکال لیا کہنے لگی ہر ویک اینڈ پر چودا کروں اور ہاں جب دل کرے میرے گھر بھی آ کر چود سکتے ہو مجھے تم سے چدائی کرا کے بہت اچھا لگا ہے
تم پکے حرامی مرد ہو مجھے حرامی مرد اچھے لگتے ہیں ان مٰں بولڈ نیس ہوتی ہے اور میں نے کہا مجھے کتی اور کمینی عورت پسند ہے جو باہر کا لن شوق سے لیتی ہو
 لیکن شک نہ پڑے جب میں جانے لگا تو پرس سے کئی نوٹ نکال کر دیے کہنے لگی کھایا پیا کروں مجھے تمہاری صحت کی فکر ہے میں نے دل میں سوچا اس پاکستانی آنٹی کو صحت کی نہیں چودائی کی فکر ہے
urdu sex ahani real story of Pakistani city she is still famous as hot aunt
What did you think of this story??

Post a Comment

0 Comments